نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کسی بھی جنگ بندی کو مسترد کر دیا

بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)
بدھ، 8 نومبر، 2023 کو غزہ کی پٹی میں زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی بکتر بند گاڑیاں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر موجود ہیں (اے پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل بدھ کے روز ایک بار پھر "حماس" کے ہاتھوں یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مسترد کر دیا، جو کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کے لیے قطر کی طرف سے ثالثی کی اطلاع کے پس منظر میں ہے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں آباد کاروں کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا: "میں ہر طرف سے ہمارے تک پہنچنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے ایک بات واضح طور پر دہرانا چاہتا ہوں: ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہوگی، اس کے علاوہ باقی سب بیکار ہے۔"

جمعرات-25 ربیع الثاني 1445ہجری، 09 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16417]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]