غزہ کی پٹی کے اطراف میں اسرائیلی قصبے میں الرٹ سائرن

اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
TT

غزہ کی پٹی کے اطراف میں اسرائیلی قصبے میں الرٹ سائرن

اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی گاڑیاں غزہ کی پٹی کی طرف بڑھ رہی ہیں (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے "ٹیلی گرام" پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے علاقے میں کیسوفیم نامی گاؤں میں میزائل حملے کے وارننگ سائرن بجائے گئے۔ عرب ورلڈ نیوز ایجنسی کی طرف سے نقل کیے گئے اس بیان میں مزید تفصیلات کا ذکر نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی کارروائیوں کو وجہ قرار دیتے ہوئے راکٹ فائر کیے جانے میں نمایاں کمی کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے کل اعلان کیا کہ اس نے غزہ میں اپنی زمینی کارروائی کے دوران راکٹ لانچنگ پیڈز کو تباہ کر دیا ہے۔

اسرائیلی اخبار "یدیعوتھ احرونوتھ" نے رپورٹ کیا کہ تقریباً 3 ہفتے قبل غزہ کی پٹی پر اسرائیلی زمینی کارروائیوں کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کی جانب 582 میزائل داغے جا چکے ہیں، جب کہ 7 اکتوبر کے حملوں کے آغاز کے ساتھ پہلے روز 4,300 میزائل داغے گئے تھے، جن میں سے 3100 میزائل حملوں کے پہلے 4 گھنٹوں کے دوران تھے۔

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]