اسرائیلی فوج لبنان سے کسی بھی حملے کا ذمہ دار "حزب اللہ" اور حکومت کو ٹھہرا رہی ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
TT

اسرائیلی فوج لبنان سے کسی بھی حملے کا ذمہ دار "حزب اللہ" اور حکومت کو ٹھہرا رہی ہے

جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دھواں اٹھ گیا (روئٹرز)

جرمنی کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ لبنانی "حزب اللہ" کی جانب سے بار بار کیے جانے والے حملوں کے سبب اسرائیل "ملک کے شمال میں سلامتی کی صورتحال کو تبدیل کر دے گا"۔

اسرائیلی اخبار "ٹائمز آف اسرائیل" نے ہاگری کے حوالے سے کہا کہ "سیکیورٹی صورتحال ایسی نہیں رہے گی کہ شمال کے رہائشی لوگ اپنے گھروں کو واپس جانا محفوظ محسوس نہ کریں،" انہوں نے اشارہ کیا کہ " لبنان سے کسی بھی حملے کے ذمہ دار (حزب اللہ) اور لبنانی حکومت ہوں گے۔"

ہاگری نے کہا کہ "لبنانی شہریوں کو اس افراتفری اور حزب اللہ کے داعش، فلسطینی تحریک حماس کی جانب اشارہ، کی محافظ بننے کے فیصلے کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل آج اسرائیلی فوری طبی امداد کے عملے نے اعلان کیا تھا کہ جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کے نتیجے میں دس افراد اور سات فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا تحریک "حماس" اور "حزب اللہ" کے عسکری ونگ "عزالدین القسام بریگیڈز" نے حملوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ (...)

پیر-29 ربیع الثاني 1445ہجری، 13 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16421]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]