"اشارے" ملے ہیں کہ "حماس" نے یرغمالیوں کو ہسپتال کے نیچے قید کر رکھا تھا: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
TT

"اشارے" ملے ہیں کہ "حماس" نے یرغمالیوں کو ہسپتال کے نیچے قید کر رکھا تھا: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ غزہ میں رانتیسی چلڈرن ہسپتال کے نیچے ایک حراستی مرکز تھا

اسرائیلی فوج نے کل پیر کے روز اعلان کیا کہ اسے ایسے "اشارے" ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ "حماس" کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران اغوا کیے گئے یرغمالیوں کو غزہ کی پٹی میں بچوں کے ایک ہسپتال میں قید کر رکھا تھا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، فوج کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ایک ویڈیو کلپ کی بنیاد پر کہا یہ قید خانہ شمالی غزہ کی پٹی میں الرنتیسی ہسپتال کے نیچے تھا، اور اسرائیلی فوج نے "ایسے شواہد اکٹھے کیے ہیں جن سے یہ یقین ہوتا ہے کہ (حماس) نے یرغمالیوں کو یہاں قید کر رکھا تھا، جیسے بچے کو دودھ پلانے والا فیڈر اور کرسی سے بندھا رسی کا ٹکڑا۔

ہگاری اس ویڈیو کلپ میں ایسی جگہ گھومتا پھرتا نظر آیا کہ جس میں ایک بہتر حالت میں باتھ روم، ایک کچن اور کئی کرسیاں دکھائی دیں اور اس دوران اس نے اشارہ کیا کہ وہ ہسپتال کے نیچے ہے اور کہا کہ اس سامان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یرغمال افراد کو یہاں رکھا گیا تھا۔

منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]