غزہ میں زیر حراست 6 افراد اسرائیل کے راستے میں ہیں: اسرائیلی فوج

29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

غزہ میں زیر حراست 6 افراد اسرائیل کے راستے میں ہیں: اسرائیلی فوج

29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)
29 نومبر 2023 کو یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی ایک گاڑی غزہ سے رفح کراسنگ کے ذریعے مصر کی جانب جاتے ہوئے (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں رہا کیے گئے 6 اسرائیلی یرغمالی عارضی انسانی جنگ بندی ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل جمعرات کو اسرائیل واپس جانے کے لیے "راستے میں" ہیں۔

دوسری جانب، تحریک "حماس" کے عسکری ونگ "عزالدین القسام بریگیڈز" نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کے حالیہ آپریشن میں 6 اسرائیلیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا ، جب کہ دو خواتین کو اس سے پہلے ہی رہا کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ یہ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت یرغمالیوں کی ساتویں حوالگی تھی۔

جمعہ-17 جمادى الأولى 1445ہجری، 01 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16439]



خان یونس میں کاروائیاں "تیز" کی جائیں گی: اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
TT

خان یونس میں کاروائیاں "تیز" کی جائیں گی: اسرائیلی وزیردفاع

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ (ڈی پی اے)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کل اتوار کے روز کہا کہ "خان یونس میں کاروائیاں تیز کر دی جائیں گی۔" اسرائیلی اخبار "یدیعوت احرونوت" کی ویب سائٹ کے مطابق، گیلنٹ نے اسرائیلی فضائیہ کی ایک بیس کے دورے کے دوران مزید کہا: "جب تک ہم اپنا مقصد پورا نہیں کر لیتے دھوئیں کے بادل غزہ کو ڈھانپیں رکھیں گے۔ ہمار ہدف تحریک حماس کو ختم کرنا اور تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی ہے۔"

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس سے پہلے آج یہ بیان دیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں قیدیوں کی رہائی کے لیے تحریک "حماس" کی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔ نیتن یاہو نے اپنے ترجمان اوفیر گینڈلمین کے شائع کردہ بیانات میں مزید کہا: "اگر ہم اس پر اتفاق کرتے ہیں تو ہمارے جنگجوؤں کی قربانیاں بیکار ہو جائیں گی... اور ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کی ضمانت نہیں دے سکیں گے۔" (...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]