انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک

انڈونیشیا کی ایک ریسکیو ٹیم ماؤنٹ ماراپی آتش فشاں کے پھٹنے سے متاثرہ شخص کو نکال رہی ہے (روئٹرز)
انڈونیشیا کی ایک ریسکیو ٹیم ماؤنٹ ماراپی آتش فشاں کے پھٹنے سے متاثرہ شخص کو نکال رہی ہے (روئٹرز)
TT

انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹنے کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک

انڈونیشیا کی ایک ریسکیو ٹیم ماؤنٹ ماراپی آتش فشاں کے پھٹنے سے متاثرہ شخص کو نکال رہی ہے (روئٹرز)
انڈونیشیا کی ایک ریسکیو ٹیم ماؤنٹ ماراپی آتش فشاں کے پھٹنے سے متاثرہ شخص کو نکال رہی ہے (روئٹرز)

مغربی انڈونیشیا میں آتش فشاں پھٹنے کے بعد ایک مقامی ریسکیو اہلکار نے کہا کہ کم از کم 11 پیدل سفر کرنے والوں کی لاشیں ملی ہیں۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" نے پڈانگ میں سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ کے حوالے سے بتایا کہ "26 افراد ایسے ہیں جنہیں نہیں نکالا جاسکا تھا، اور ہم نے ان میں سے 14 کو نکال لیا ہے جن میں 3 زندہ اور 11 کو مردہ حالت میں پایا ہے۔"

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]