اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان پر حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر "افسوس"

اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیلی فوج کا جنوبی لبنان پر حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر "افسوس"

اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)
اسرائیلی فوجی لبنانی سرحد کے قریب ایک مقام پر کھڑے ہیں (اے ایف پی)

آج (بروز بدھ) اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں شروع کیے گئے ایک حملے میں ایک لبنانی فوجی کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

"ٹائمز آف اسرائیل" اخبار نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے معافی کے ایک "نادر بیان" میں کہا کہ اس کی فورسز نے کل منگل کے روز جب حملہ کیا تو وہ سرحد پر لبنانی "حزب اللہ" کی نگرانی اور لانچنگ پوائنٹ کے قریب "نشاندہی کیے گئے ایک ٹھوس خطرے کو بے اثر کرنے کے لیے کام کر رہی تھیں۔"

اخبار نے وضاحت کی کہ اسرائیلی فوج کو اطلاع ملی تھی کہ اس کے حملے کے دوران لبنانی فوج کے متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

اس نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا کہ "لبنانی فورسز حملے کا ہدف نہیں تھیں... اسرائیلی فوج کو اس حادثہ پر افسوس ہے اور اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔"

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]