اسرائیل نے اقوام متحدہ میں انسانی ہمدردی کی رابطہ کار کا رہائشی ویزہ منسوخ کر دیا

اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز (ایکس پلیٹ فارم پر ان کے اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز (ایکس پلیٹ فارم پر ان کے اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
TT

اسرائیل نے اقوام متحدہ میں انسانی ہمدردی کی رابطہ کار کا رہائشی ویزہ منسوخ کر دیا

اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز (ایکس پلیٹ فارم پر ان کے اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز (ایکس پلیٹ فارم پر ان کے اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)

اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوآرڈینیٹر لین ہیسٹنگز کا رہائشی ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کوہن نے "ایکس" پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا: "اب ہم اقوام متحدہ کے تعصب کے سامنے خاموش نہیں رہیں گے... میں نے اسرائیل میں اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی رابطہ کار، لین ہیسٹنگز کا رہائشی ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔"(...)

بدھ-22 جمادى الأول 1444 ہجری، 06 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16444]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]