بین گویر کا فلسطینی مزدوروں کو اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
TT

بین گویر کا فلسطینی مزدوروں کو اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دینے کا مطالبہ

ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)
ایک فلسطینی پولیس اہلکار ایریز کراسنگ میں داخل ہونے پر فلسطینی مزدوروں کے کاغذات چیک کر رہا ہے (آرکائیو - روئٹرز)

اسرائیلی میڈیا نے آج اتوار کے روز کہا ہے کہ اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر نے جنگی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مغربی کنارے سے فلسطینی مزدوروں کو  کام کے لیے اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے جب کہ حکومت اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔ (...)

جب کہ 7 اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے، اسرائیل میں ورک ویزا رکھنے والے ایک لاکھ مزدوروں میں سے صرف 5 ہزار فلسطینی مزدوروں کو داخلے کی منظوری دی گئی ہے جنہیں ضروری قرار دیا گیا ہے۔

اتوار-26 جمادى الأول 1445ہجری، 10 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16448]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]