اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ضبط شدہ فنڈز جاری کرنے پر غور کر رہا ہے

اسرائیل میں منی سیکیورٹی حکومت کے اجلاس کا منظر (اسرائیلی وزیر اعظم کے "X" اکاؤنٹ سے لی گئی- آرکائیو تصویر)
اسرائیل میں منی سیکیورٹی حکومت کے اجلاس کا منظر (اسرائیلی وزیر اعظم کے "X" اکاؤنٹ سے لی گئی- آرکائیو تصویر)
TT

اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ضبط شدہ فنڈز جاری کرنے پر غور کر رہا ہے

اسرائیل میں منی سیکیورٹی حکومت کے اجلاس کا منظر (اسرائیلی وزیر اعظم کے "X" اکاؤنٹ سے لی گئی- آرکائیو تصویر)
اسرائیل میں منی سیکیورٹی حکومت کے اجلاس کا منظر (اسرائیلی وزیر اعظم کے "X" اکاؤنٹ سے لی گئی- آرکائیو تصویر)

اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کل اتوار کے روز کہا کہ منی سیکورٹی حکومت اپنے پاس روکے ہوئے فنڈز جاری کرنے اور انہیں فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرنے کے امکان کا مطالعہ کر رہی ہے۔

اسرائیلی کارپوریشن نے مزید کہا کہ وہ مغربی کنارے کے مزدوروں کو نئی سیکورٹی شرائط پر اسرائیل میں کام کرنے کی دوبارہ اجازت دینے پر بھی غور کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کی نیابت میں سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے رقم جمع کرتا ہے۔

کارپوریشن نے کہا کہ منی گورنمنٹ ایک ایسے سیکورٹی سسٹم کا مطالعہ کر رہی ہے جو اس سے قبل استعمال نہیں کیا گیا اور اس میں جدید وسائل کے ذریعے مزدوروں کی نگرانی کی جائے گی، جب کہ اس کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی۔

اس نے وضاحت کی کہ سیکورٹی سروسز نے تجویز کیا ہے کہ صرف 35 سال سے زیادہ عمر کے شادی شدہ مردوں کو اسرائیل میں کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

سیکورٹی سروسز نے اسرائیلی حکومت کو خبردار کیا کہ اگر مزدوروں کو داخلے کی اجازت نہ دی گئی تو ایسی صورت میں مغربی کنارے میں ایک محاذ کھل جائے گا۔ (...)

پیر-27 جمادى الأول 1444 ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16449]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]