امریکی نیوز ویب سائٹ "اکسیوس" نے کل بدھ کے روز امریکی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملوں کے خدشے کے پیش نظر اسرائیل کو 20 ہزار سے زائد امریکی رائفلیں فروخت کرنے کے لائسنس کا اجراء ایک بار پھر ملتوی کر دیا ہے۔
ویب سائٹ نے اشارہ کیا کہ امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ رائفل کے سودے کا ایک بار اور جائزہ لیا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ بائیڈن انتظامیہ "اس بات پر تشویش میں مبتلا ہے کہ اسرائیلی حکومت انتہا پسند آباد کاروں کے تشدد کو کم کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کر پا رہی ہے۔"
"اکسیوس" کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے پہلے ہفتے میں غزہ، لبنان اور شام کی سرحدوں کے قریب اسرائیلی دیہاتوں میں سویلین فرسٹ رسپانس ٹیموں کے لیے رائفلیں خریدنے کی درخواست کی تھی، کیونکہ یہ مقامی باشندوں پر مشتمل ٹیمیں اسرائیلی پولیس سے ہتھیار اور تربیت حاصل کرتی ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ اور کانگریس نے امریکی دفاعی کمپنیوں کو برآمدی لائسنس جاری کرنے پر اتفاق نہیں کیا یہاں تک کہ یہ یقین ہو جائے کہ یہ ہتھیار یہودی بستیوں میں سویلین ٹیموں کے پاس نہیں جائیں گے۔
"اکسیوس" نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اسرائیلی اخبارات میں چھپنے والی اس رپورٹ پر فکر مند ہے جو اسرائیلی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کی طرف سے لکھی گئی ایک خفیہ دستاویز کے بارے میں ہے اور اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ مغربی کنارے میں تشدد کرنے والے آباد کاروں کو گرفتار نہ کیا جائے۔ (...)
جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]