غزہ میں 1000 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے: اسرائیلی فوجی کمانڈر کا بیان

اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی (آرکائیوز - اسرائیلی وزارت دفاع)
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی (آرکائیوز - اسرائیلی وزارت دفاع)
TT

غزہ میں 1000 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے: اسرائیلی فوجی کمانڈر کا بیان

اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی (آرکائیوز - اسرائیلی وزارت دفاع)
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی (آرکائیوز - اسرائیلی وزارت دفاع)

اسرائیلی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں تحریک "حماس" کے خلاف جنگ کے دوران ایک ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

"روئٹرز" کے مطابق، ہیلیوی نے غزہ کی پٹی، جہاں بمباری کی جا رہی ہے، میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب جنگجو "اپنے ہتھیار ڈال کر ہاتھ کھڑے کر دیتے ہیں تو ہم انہیں گولی نہیں مارتے بلکہ گرفتار کر لیتے ہیں۔"

ہیلیوی نے فوج کی طرف سے تقسیم کی گئی ایک ویڈیو میں کہا "ہم نے ایک ہزار سے زائد گرفتار شدہ قیدیوں سے بہت سی انٹیلی جنس معلومات حاصل کی ہیں۔"

خیال رہے کہ ہیلیوی کے یہ بیان اس وقت سامنے آئے ہیں کہ جب فوجیوں نے غلطی سے تین اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلاک کر دیا جن کے بارے میں فوج کا کہنا ہے کہ وہ سفید جھنڈا لہرا رہے تھے اور بچاؤ کی اپیل کر رہے تھے۔

پیر-05 جمادى الآخر 1445 ہجری، 18 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16456]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]