اسرائیل لبنان کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کے لیے "حزب اللہ" کو سرحد سے 6 میل دور ہٹانا چاہتا ہے

جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل لبنان کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے کے لیے "حزب اللہ" کو سرحد سے 6 میل دور ہٹانا چاہتا ہے

جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
جنوبی لبنان میں اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

کل پیر کے روز "اکسیوس" نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ لبنان کے ساتھ ایک سفارتی معاہدے کے تحت "حزب اللہ" کو لبنان کے ساتھ اپنی سرحد سے چھ میل دور ہٹانا چاہتا ہے تاکہ سرحد پر کشیدگی کو ختم کیا جا سکے۔

ویب سائٹ نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو آگاہ کیا کہ اسرائیل لبنان کے ساتھ سرحد پر سیکورٹی صورتحال کے سبب اپنے دسیوں ہزار شہریوں کی نقل مکانی کو قبول نہیں کر سکتا۔

امریکی اور اسرائیلی حکام کے مطابق، امریکی وزیر دفاع نے زور دیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اسرائیل کے خدشات کو سمجھتی ہے اور "پرامن حل" تک پہنچنے کے لیے دباؤ ڈالے گی۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے نیتن یاہو اور گیلنٹ سے مطالبہ کہ وہ سفارت کاری کو ایک موقع دیں اور کسی بھی ایسے اقدام سے گریز کریں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو۔(…)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]