چین میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 149 ہو گئی... جب کہ دو افراد ابھی تک لاپتہ ہیں

گانسو صوبے کے یانغوا گاؤں کا ایک رہائشی شخص زلزلے کے بعد کا منظر دیکھ رہا ہے (اے پی)
گانسو صوبے کے یانغوا گاؤں کا ایک رہائشی شخص زلزلے کے بعد کا منظر دیکھ رہا ہے (اے پی)
TT

چین میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 149 ہو گئی... جب کہ دو افراد ابھی تک لاپتہ ہیں

گانسو صوبے کے یانغوا گاؤں کا ایک رہائشی شخص زلزلے کے بعد کا منظر دیکھ رہا ہے (اے پی)
گانسو صوبے کے یانغوا گاؤں کا ایک رہائشی شخص زلزلے کے بعد کا منظر دیکھ رہا ہے (اے پی)

چین کے سرکاری میڈیا ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ برسوں میں چین میں آنے والے زلزلوں کے مقابلے میں گذشتہ ہفتے 602 کی شدت والے شدید ترین زلزلے سے ملک کے شمال مغرب کے ایک دور افتادہ علاقے میں کم سے کم 149 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جبکہ دو افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

زلزلے کا مرکز گانسو اور شنگھائی کے صوبوں کے درمیان چینی مسلم اقلیتی قوم کا علاقہ تھا۔

اس زلزلے میں صوبہ گانسو سب سے زیادہ متاثر ہوا اور چین کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 2 لاکھ سے زیادہ گھر تباہ اور 15 ہزار گھر منہدم ہونے کے قریب ہیں۔

زلزلے کے سخت جھٹکوں نے 145,000 افراد کو بے گھر کر دیا، 22 دسمبر تک کی اطلاعات کے مطابق علاقے میں 117 افراد ہلاک اور 781 زخمی ہوئے ہیں۔

سرکاری میڈیا کے مطابق، گانسو کے مغرب میں شنگھائی میں 32 افراد ہلاک اور دو افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

پیر-12 جمادى الآخر 1445ہجری، 25 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16463]



نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]