شمالی کوریا کے رہنما نے 2023 کو "عظیم تبدیلی کا سال" قرار دے دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
TT

شمالی کوریا کے رہنما نے 2023 کو "عظیم تبدیلی کا سال" قرار دے دیا

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن (اے ایف پی)

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے آج بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن نے ملک کی حکمران جماعت کا ایک اہم اجلاس شروع کر دیا ہے، جس میں نئے سال کے لیے سیاسی فیصلوں کی نقاب کشائی کی راہ ہموار ہو گی۔

کوریائی ورکرز پارٹی کی آٹھویں مرکزی کمیٹی کا نواں جنرل اجلاس رواں سال کے اختتام پر ہو رہا ہے جس کے دوران بائیکاٹ کی گئی ریاست نے اپنے آئین میں جوہری پالیسی کو شامل کیا اور ایک جاسوس سیٹلائٹ اور ایک نیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کامیابی سے لانچ کیا۔

خیال رہے کہ یہ اجلاس کئی روز تک جاری رہتے ہیں جس میں پارٹی اور حکومتی عہدیدار شرکت کرتے ہیں اور عام طور پر اہم سیاسی اعلانات بھی انہی اجلاسوں کے دوران کیے جاتے ہیں۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے اجلاس سے قبل نئے سال کی مناسبت پر کم جونگ کی تقریر کو نشر کیا تھا۔

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے کہا کہ اجلاس کے شرکاء نے اس کے پہلے دن ایجنڈے کے چھ اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا، جن میں رواں سال کی پالیسیوں پر عمل درآمد اور بجٹ، 2024 کے بجٹ کے منصوبے اور پارٹی کی قیادت کو مضبوط کرنے کے طریقے شامل ہیں۔ (...)

بدھ-14 جمادى الآخر 1445ہجری، 27 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16465]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]