اسرائیلی فوج کا غزہ میں اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان

اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں شریک اسرائیلی فوجی (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں شریک اسرائیلی فوجی (روئٹرز)
TT

اسرائیلی فوج کا غزہ میں اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان

اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں شریک اسرائیلی فوجی (روئٹرز)
اسرائیلی فوجی غزہ کی پٹی پر زمینی حملے میں شریک اسرائیلی فوجی (روئٹرز)

آج جمعرات کی صبح اسرائیلی فوج نے اپنے تین فوجیوں کے نام ظاہر کیے اور کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران مارے گئے ہیں۔

اس طرح زمینی حملے کے آغاز سے اب تک ہلاک ہنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 164 ہو گئی ہے۔

جب کہ اسرائیلی فوج نے کل بدھ کے روز بیان دیا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں تقریباً 200 اہداف پر حملے کیے ہیں، "اور زمینی افواج اور اسرائیلی فضائیہ کے درمیان تعاون کے نتیجے میں شجاعیہ محلے میں عسکریت پسندوں کے سیلز کو ختم کر دیا ہے۔"

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]