پاکستان نے غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی

اسرائیلی حملوں کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے بلند ہوتی آگ اور دھواں (اے ایف پی)
اسرائیلی حملوں کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے بلند ہوتی آگ اور دھواں (اے ایف پی)
TT

پاکستان نے غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی

اسرائیلی حملوں کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے بلند ہوتی آگ اور دھواں (اے ایف پی)
اسرائیلی حملوں کے دوران جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر خان یونس سے بلند ہوتی آگ اور دھواں (اے ایف پی)

پاکستان نے غزہ کے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی خاطر سال نو کی تقریبات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ حکومت نے جمعرات کی شام اعلان کرتے ہوئے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس موقع پر "سادگی" کا مظاہرہ کریں۔

پاکستانی وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے قوم کے نام ایک ٹیلی ویژن پیغام میں کہا کہ حکومت نے غزہ کی پٹی کی صورتحال کی وجہ سے "نئے سال کی تقریبات سے متعلق ہر قسم کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔"

کاکڑ نے کل جمعرات کے روز کہا کہ "پوری پاکستانی قوم اور ملت اسلامیہ مظلوم فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی اور خاص طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں معصوم بچوں کے قتل عام پر شدید غمزدہ ہیں۔"

خیال رہے کہ پاکستان میں عام طور پر نئے سال کا جشن پٹاخوں کے ساتھ منایا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یکم جنوری کو عام تعطیل کی جاتی ہے۔

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]