اسرائیل نے نیا وزیر خارجہ مقرر کر دیا

اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز (اے ایف پی)
اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز (اے ایف پی)
TT

اسرائیل نے نیا وزیر خارجہ مقرر کر دیا

اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز (اے ایف پی)
اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز (اے ایف پی)

اسرائیلی حکومت نے کل اتوار کے روز ایلی کوہن کی جگہ ایک نیا وزیر خارجہ تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے اور اس کے بیان کے مطابق کابینہ میں یہ ردوبدل پہلے سے طے شدہ تھا۔

اس وزارتی ردوبدل کے مطابق وزیر ایلی کوہن کو وزیر یسرائیل کاٹز کی جگہ وزیر برائے توانائی و انفراسٹرکچر مقرر کیا جائے گا اور وزیر یسرائیل کاٹز کو کوہن کی جگہ وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات کیا جائے گا، جب کہ یہ تقرریاں "کنیسٹ" کی منظوری سے مشروط ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ: "حکومت نے ایلی کوہن کو وزیر برائے توانائی و انفراسٹرکچر کے عہدے پر... اور یسرائیل کاٹز کو وزیر خارجہ کے عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کوہن وزارتی کمیٹی برائے قومی سلامتی امور کے رکن کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے، جیسا کہ "فرانسیسی پریس ایجنسی" نے خبر دی ہے۔

خیال رہے کہ کابینہ میں یہ ردوبدل 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر تحریک "حماس" کے سخت حملے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان  جنگ شروع ہونے کے دو ماہ سے زیادہ عرصے کے بعد ہے۔ (...)

پیر-19 جمادى الآخر 1445ہجری، یکم جنوری 2024، شمارہ نمبر[16470]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]