جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما کی گردن میں چھرا گھونپ دیا گیا

جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما لی جے میونگ کو چاقو مارنے کے بعد (اے ایف پی)
جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما لی جے میونگ کو چاقو مارنے کے بعد (اے ایف پی)
TT

جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما کی گردن میں چھرا گھونپ دیا گیا

جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما لی جے میونگ کو چاقو مارنے کے بعد (اے ایف پی)
جنوبی کوریا کے حزب اختلاف کے رہنما لی جے میونگ کو چاقو مارنے کے بعد (اے ایف پی)

نیوز ایجنسی "یونہاپ" نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی کوریا کی اپوزیشن پارٹی کے رہنما لی جائی میونگ آج منگل کے روز ملک کے جنوب میں واقع ساحلی شہر بوسان کے دورے کے دوران حملہ میں متاثر ہوگئے ہیں۔

ایجنسی نے کہا کہ لی کو بوسان میں ہوائی اڈے کی ایک مجوزہ جگہ کا دورہ کرنے کے دوران ایک نامعلوم شخص نے ان کی گردن کے بائیں جانب سے وار کیا۔

خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کی رپورٹ کے مطابق، حملہ آور کو جائے وقوعہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایجنسی "یونہاپ" نے جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول کے دفتر کے حوالے سے کہا کہ اپوزیشن پارٹی کے رہنما پر حملہ "ناقابل قبول" ہے۔

اخباری رپورٹس میں جاری شدہ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ لی اپنی آنکھیں بند کیے زمین پر لیٹے ہوئے ہیں اور ان کے اردگرد موجود دیگر لوگوں اپنے ہاتھوں سے ان کی گردن کو رومال سے دبائے ہوئے ہیں۔

"یونہاپ" نے کہا کہ لی کو جب ہسپتال لے جایا گیا تو وہ ہوش میں تھے لیکن خون بہہ رہا تھا۔

خیال رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جائی میونگ 2022 کے صدارتی انتخابات میں اس وقت کے گورنر  یون سوک یول سے ہار گئے تھے۔ (...)

منگل-20 جمادى الآخر 1445ہجری، 02 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16471]



کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
TT

کم کی بہن کا "کسی بھی اشتعال انگیزی" کے خلاف انتباہ

کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)
کم یو جونگ 10 اگست 2022 کو پیانگ یانگ میں "کورونا" کا مقابلہ کرنے سے متعلق خطاب کرتے ہوئے (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کی بہن نے دونوں کوریاؤں کے درمیان سرحد پر فوجی کشیدگی کے تیسرے دن جنوبی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا "فوری جواب" دینے کا عہد کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی "یونہاپ" ایجنسی کی کل اتوار کے روز کی رپورٹ کے مطابق، سیول نے کہا ہے کہ اس کے شمالی پڑوسی نے اس کے مغربی ساحل پر گولہ بارود کی براہ راست مشقیں کیں اور پیانگ یانگ پر الزام عائد کیا کہ اس نے متنازع سمندری سرحد کے قریب جمعہ کے روز توپ خانے کے 200 سے زیادہ گولے فائر کیے، جن میں سے 60 ہفتے کے روز اور 90 کل اتوار کے روز داغے گئے۔

جب کہ شمالی کوریا نے جمعہ کے روز ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے گولہ بارود کی مشقوں کا سرحدی جزائر پر حتی کہ "بالواسطہ اثر" بھی نہیں پڑا۔ اسی ضمن میں، شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ آن کی بہن کم یو جونگ نے کل سیول کے ان الزامات کی تردید کی کہ پیانگ یانگ نے سرحد کے قریب توپ خانے کے درجنوں گولے داغے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے ملک نے ایک "فریبی کاروائی" کی ہے۔

کم یو جونگ نے سرکاری کورین سنٹرل نیوز ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ ایک بیان میں کہا: "ہماری فوج نے سمندری علاقے میں ایک بھی میزائل فائر نہیں کیا۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ فوج نے گولوں کی آواز کی نکالنے والے بموں کو 60 بار دھماکے سے اڑایا اور جنوبی کوریائی افواج کے "ردعمل کا جائزہ لیا۔"(...)

پیر-26 جمادى الآخر 1445 ہجری، 08 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16477]