کم نے "دشمن کے ساتھ فوجی تصادم" کے لیے جوہری حفاظت کو مضبوط بنانے پر زور دیا

انہوں نے بیلسٹک میزائل تیار کرنے والی ایک فیکٹری کا دورہ کیا

کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
TT

کم نے "دشمن کے ساتھ فوجی تصادم" کے لیے جوہری حفاظت کو مضبوط بنانے پر زور دیا

کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)
کم جونگ ان اپنی بیٹی اور اہلیہ کے ساتھ پیانگ یانگ میں فوجی پریڈ کے دوران (اے پی)

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کے لیے موبائل لانچرز بنانے والی فیکٹری کا دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے اپنے دشمن کے ساتھ "فوجی تصادم" کے لیے ملک کے جوہری ہتھیاروں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے آج جمعہ کے روز اس دورے کی تاریخ بتائے بغیر اطلاع دی کہ کم نے دورے کے دوران ہدایت کی کہ میزائلوں کے موبائل لانچرز بنانے کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جائیں،۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ فیکٹری ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

ایجنسی نے انگریزی زبان میں ایک پوسٹ میں کہا: "موجودہ خطرناک صورتحال کے پیش نظر ملک کو دشمن کے ساتھ فوجی تصادم کے لیے مزید تیار رہنے کی ضرورت ہے، اور ان امور کی جانب اشارہ کیا جو فیکٹری کو پورا کرنا چاہیے۔"

کم نے تکنیکی اور اسٹریٹجک ہتھیاروں کے لیے مختلف قسم کے موبائل میزائل لانچرز تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس کی پیداوار اور فیکٹری کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے مشن کے لیے فوری اور طویل مدتی منصوبے مرتب کیے ہیں۔

کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کی گئی تصاویر میں (Hwasong-18) اور (Hwasong-17) کے ٹھوس ایندھن سے چلنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں کو مائع ایندھن سے کام کرتے دکھایا گیا ہے۔ (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]