انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
TT

انڈونیشیا میں دو ٹرینوں میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے

امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)
امدادی کارکن ٹرین کے تصادم کے متاثرین کو نکال رہے ہیں (ای پی اے)

آج جمعہ کے روز انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا پر دو ٹرینوں کے آپس میں ٹکرانے سے تین مسافر ہلاک اور کم از کم 28 زخمی ہو گئے ہیں، جیس کہ انڈونیشیا کی پولیس نے اعلان کیا ہے۔

پولیس کے ترجمان ابراہیم ٹومبو نے کہا کہ "حادثہ جمعہ کی صبح مغربی جاوا صوبے کے چکالنگکا میں چاول کے کھیتوں کے قریب پیش آیا اور اس کے نتیجے میں ٹرین کی کئی بوگیاں الٹ گئیں۔"

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کرنے کے لیے ایمبولینسیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں ہیں۔

وزارت ٹرانسپورٹ میں ٹرینوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد رسال واصل نے نشاندہی کی کہ متاثرین میں سے دونوں ٹرینوں کے ڈرائیور بھی شامل ہیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ حادثہ کس وجہ سے ہوا اور دونوں ٹرینوں میں کتنے مسافر سوار تھے۔

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
TT

"اونروا" نے "حماس" کو اپنا بنیادی ڈھانچہ "فوجی سرگرمیوں" کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی: اسرائیل

کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)
کارکن القدس کے محلے شیخ جراح میں "اونروا" کے دفاتر سے امداد پہنچاتے ہوئے (روئٹرز)

کل منگل کے روز اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا" (UNRWA) پر الزام عائد کیا کہ اس نے تحریک "حماس" کو غزہ کی پٹی میں اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔

اسرائیل کے حکومتی ترجمان ایلون لیوی نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "اونروا (حماس) ہی کا ایک محاذ ہے۔" یہ 3 اہم طریقوں سے کام کرتی ہے: "بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کو ملازمت دے کر، (حماس) کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے کر، اور غزہ کی پٹی میں امداد کی تقسیم کے لیے (حماس) پر انحصار کر کے۔"

انہوں نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر مزید کہا کہ "اونروا" کے 10 فیصد ملازمین غزہ میں "حماس" یا "اسلامی جہاد" تحریکوں کے رکن تھے اور زور دیا کہ یہ ایک "غیر جانبدار تنظیم نہیں ہے۔"

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی یہ ایجنسی کچھ عرصے سے اسرائیل کے نشانے پر ہے، جس پر وہ الزام لگاتا ہے کہ یہ عبرانی ریاست کے مفادات کے خلاف منظم انداز میں کام کر رہی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]