تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
TT

تمام اہداف کے حصول تک جنگ جاری رہے گی اور اس کے لیے کئی ماہ درکار ہیں: نیتن یاہو

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو (ڈی پی اے)

کل جمعرات کے روز اسرائیلی ٹی وی چینل "آئی24 نیوز" نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک تمام اہداف کا حصول اور قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی۔

انہوں نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ جنگ میں "فتح" کے حصول کے لیے کئی ماہ درکار ہیں، جب کہ اسرائیل نے غزہ میں "جزوی طور پر" کچھ اہداف حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اپنے مقاصد کے حصول سے پہلے جنگ کو روکنا "ہمارے دشمنوں کو کمزوری کا پیغام دے گا۔" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ کے اگلے دن کا مطلب "اسرائیلی کنٹرول اور اسلحہ سے پاک" غزہ ہے۔

یاد رہے کہ تحریک "حماس" اور دیگر فلسطینی گروپوں کی جانب سے گذشتہ 7 اکتوبر کو پٹی سے ملحقہ اسرائیلی قصبوں اور ٹھکانوں پر اچانک حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔

"ٹائمز آف اسرائیل" نے رپورٹ کیا ہے کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر نے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ہر مسلح شخص کو گولی مار دیں "چاہے وہ خطرے کا باعث نہ بھی ہو۔" اخبار نے مغربی کنارے میں ایک بیس کے دورے کے دوران اتمار بین گویر کی سرحدی پولیس کے یونٹ افسران سے گفتگو کو نقل کیا: "آپ کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔ "جب آپ کی جان کو خطرہ ہو یا آپ کسی دہشت گرد کو دیکھیں - چاہے وہ آپ کے لیے خطرے کا باعث نہ بھی ہو - تب بھی اسے گولی مار دیں۔"

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]