اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
TT

اسرائیل "اے ایم" ریڈیو لہروں کے ذریعے غزہ کی سرنگوں میں گھسنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ یرغمالیوں کے  بارے میں مطمئن ہو

ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)
ایک اسرائیلی فوجی نے غزہ میں ایک سرنگ کا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فلسطینی عسکریت پسند اسے اسرائیل پر حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں (اے پی)

اسرائیلی فوج کا شمالی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کی ایک سرنگ پر کنٹرول کرنے کے بعد ایک فوجی گروپ اس سرنگ میں داخل ہوا، جبکہ ان کے ہاتھوں میں کچھ غیر معمولی سامان تھا، جب میں دھماکہ خیز مواد، روبوٹک سینسرز، یا براہ راست لڑائی کے لیے ہینڈ گن نہیں تھے، بلکہ اسٹیشنوں پر کرسر کو منتقل کرنے کے لیے میٹر بینڈ والے پرانے زمانے کے ریڈیو تھے۔

ان کا سرنگ میں اترنے کا مشن اس وقت مکمل ہو گیا جب ان کے آلات اسرائیل سے ریڈیو سگنل وصول کرنے کے قابل نہ رہے اور انہوں نے دیکھا کہ یہ پوائنٹ 10 اور 12 میٹر کے درمیان گہرا ہے، جو عام طور پر فلسطینی عسکریت پسندوں کے سرنگ نیٹ ورک کی بالائی "منزل" ہوتی ہے۔

یہ تجربہ 4 جنوری کو اسرائیلی وزیر مواصلات شلومو قرائی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ملک کے سب سے مشہور "ایف ایم" آرمی ریڈیو کی شارٹ ویو کو بڑھا کر پروگرام کو میڈیم ویوز "اے ایم" پر نشر کرنا شروع کیا ہے۔

"اے ایم" لہروں کی وسیع تر رسائی کا مطلب یہ ہے کہ پناہ گاہوں میں موجود شہریوں کو ہنگامی اپڈیٹس کے بارے میں بآسانی مطلع کرنا ہے۔ جب کہ غزہ میں موجود فوجیوں کو بھی اس سے فائدہ پہنچے گا، کیونکہ انہیں باخبر رہنے کے لیے ٹرانسسٹر ریڈیو کی اجازت ہے۔ جب کہ "حماس" ان کے جغرافیائی محل وقوع کا تعین نہ کرے اس خدشہ کے سبب ان سے اپنے موبائل فون جمع کروانے کو کہا جاتا ہے۔ (...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]



کم جونگ ان نے آبدوز سے کروز میزائل کے تجربے کی نگرانی کی

کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
TT

کم جونگ ان نے آبدوز سے کروز میزائل کے تجربے کی نگرانی کی

کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)
کم جونگ ان اور ان کی بیٹی کی بیلسٹک میزائل کی لانچنگ کی فائل فوٹو (اے ایف پی)

سرکاری میڈیا ذرائع کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے آبدوز سے دو کروز میزائل چھوڑے جانے کے تجربے کی نگرانی کی، جو کہ جزیرہ نما کوریا میں جوہری ہتھیاروں سے لیس ریاست کی طرف سے کشیدگی کی جانب ایک نئی پیش رفت ہے۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کے روز "کروز میزائل مشرقی سمندر کے اوپر سے فضا میں پرواز کی (...) اور ہدف بنائے گئے جزیرے کو نشانہ بنایا۔" دوسری جانب جنوبی کوریا کی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس نے شمالی کوریا کے علاقے سینبو کے اطراف میں سمندر کے قریب کروز میزائلوں کے داغے جانے کی خبر پہنچی ہے۔

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]