رئیسی کا دمشق میں دوسرا روز... فلسطین سے متعلق

حکومتی میڈیا نے شام-عراق-ایران اقتصادی بلاک کے بارے میں بات کی

دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
TT

رئیسی کا دمشق میں دوسرا روز... فلسطین سے متعلق

دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ شام کے دوسرے روز انہوں نے دمشق میں موجود فلسطینی دھڑوں کے ایک وفد سے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی موجودگی میں ملاقات کی۔

رئیسی نے کل (جمعرات کے روز) شام کے صدارتی محل میں ہونے والی ملاقات کے دوران یقین دہانی کی کہ ان کا ملک "ہمیشہ اپنی خارجہ پالیسی میں مسئلہ فلسطین کو ترجیح دیتا ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ "اسلامی دنیا کی ترقی اور اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت ہی واحد راستہ ہے،" اور "آج کے دن محاذ آرائی کے میدان میں پہل کاری مجاہدین اور فلسطینی جنگجوؤں کے ہاتھ میں ہے۔" انہوں نے کہا کہ "ہم بہت جلد صہیونی ہستی کا خاتمہ دیکھ رہے ہیں جس کے اثرات ظاہر ہو چکے ہیں۔"

رئیسی نے بدھ کی شام دمشق کے مضافات میں واقع سیدہ زینب کے مزارپر حاضری دی اور شام، لبنان، افغانستان، ایران اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے شیعہ ملیشیا کے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے ایک گروپ سے ملاقات کے بعد مزار کے صحن میں ایک زبردست عوامی اور سرکاری تقریب کے دوران خطاب کیا۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]