ہم نے واشنگٹن کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا: تہران

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
TT

ہم نے واشنگٹن کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا: تہران

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ان کا ملک اب بھی "امریکیوں کی طرف سے ثالثوں کے ذریعے پیغامات وصول کر رہا ہے اور ہم ان پیغامات کا جواب دیتے ہیں۔"

انہوں نے کل (اتوار کے روز) "مہر نیوز ایجنسی" کے ذریعے رپورٹ کردہ ایک بیان میں مزید کہا: "وزارت خارجہ میں ہماری خصوصی مہموں میں ایک یہ ہے کہ حکومت پابندیوں کو منسوخ کرنے کی کوششوں کے متوازی ایسے اقدامات کرے جو انہیں بے اثر کر دے۔"

ایرانی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ "بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کے تکنیکی پہلو میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے، اور مذاکرات کے نتائج سے دونوں فریق مطمئن ہیں۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہم امید کرتے ہیں کہ ایجنسی اپنے سیاسی نقطہ نظر کو ترک کر دے گی... کیونکہ ایجنسی جتنا زیادہ سیاسی نقطہ نظر سے پیچھے ہٹی اور تکنیکی تعاون کی طرف بڑھی ہمارے معاہدوں کے لیے اتنے ہی راستہ کھولتے چلے گئے ہیں۔"

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]