علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں بطور ایرانی سفیر تقرر کیے جانے کی خبر

ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
TT

علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں بطور ایرانی سفیر تقرر کیے جانے کی خبر

ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)

پیر کے روز ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ 10 مارچ کو سعودی عرب اور ایران کے مابین سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے بعد تہران نے وزارت خارجہ میں خلیجی علاقوں کے امور کے ذمہ دار علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں اپنا سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جیسا کہ "میزان" ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

جب کہ تہران کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان عراق اور چین میں ہونے والے مذاکراتی سیشن میں شرکت کرنے والے نمائندے کی بطور سفارت کار نامزدگی کے بارے میں گردش کرنے والی خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

جب کہ عنایتی کی تقرری کی یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے کہ جب علی شمخانی کو سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا اور ایرانی میڈیا نے ان کی سعودی عرب میں بطور سفیر تقرری کی تردید کی تھی۔ (...)



ہم نے واشنگٹن کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا: تہران

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
TT

ہم نے واشنگٹن کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ کیا: تہران

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان ایک پریس کانفرنس کے دوران (ای پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ ان کا ملک اب بھی "امریکیوں کی طرف سے ثالثوں کے ذریعے پیغامات وصول کر رہا ہے اور ہم ان پیغامات کا جواب دیتے ہیں۔"

انہوں نے کل (اتوار کے روز) "مہر نیوز ایجنسی" کے ذریعے رپورٹ کردہ ایک بیان میں مزید کہا: "وزارت خارجہ میں ہماری خصوصی مہموں میں ایک یہ ہے کہ حکومت پابندیوں کو منسوخ کرنے کی کوششوں کے متوازی ایسے اقدامات کرے جو انہیں بے اثر کر دے۔"

ایرانی وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ "بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی کے ساتھ مذاکرات کے تکنیکی پہلو میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے، اور مذاکرات کے نتائج سے دونوں فریق مطمئن ہیں۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہم امید کرتے ہیں کہ ایجنسی اپنے سیاسی نقطہ نظر کو ترک کر دے گی... کیونکہ ایجنسی جتنا زیادہ سیاسی نقطہ نظر سے پیچھے ہٹی اور تکنیکی تعاون کی طرف بڑھی ہمارے معاہدوں کے لیے اتنے ہی راستہ کھولتے چلے گئے ہیں۔"

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]


رئیسی کا دمشق میں دوسرا روز... فلسطین سے متعلق

دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
TT

رئیسی کا دمشق میں دوسرا روز... فلسطین سے متعلق

دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)
دمشق میں فلسطینی دھڑوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اہم ملاقات کی ایرانی صدارت کی طرف سے تقسیم کی گئی تصویر  (رائٹرز)

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ شام کے دوسرے روز انہوں نے دمشق میں موجود فلسطینی دھڑوں کے ایک وفد سے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی موجودگی میں ملاقات کی۔

رئیسی نے کل (جمعرات کے روز) شام کے صدارتی محل میں ہونے والی ملاقات کے دوران یقین دہانی کی کہ ان کا ملک "ہمیشہ اپنی خارجہ پالیسی میں مسئلہ فلسطین کو ترجیح دیتا ہے۔" انہوں نے زور دیا کہ "اسلامی دنیا کی ترقی اور اسرائیلی قبضے کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت ہی واحد راستہ ہے،" اور "آج کے دن محاذ آرائی کے میدان میں پہل کاری مجاہدین اور فلسطینی جنگجوؤں کے ہاتھ میں ہے۔" انہوں نے کہا کہ "ہم بہت جلد صہیونی ہستی کا خاتمہ دیکھ رہے ہیں جس کے اثرات ظاہر ہو چکے ہیں۔"

رئیسی نے بدھ کی شام دمشق کے مضافات میں واقع سیدہ زینب کے مزارپر حاضری دی اور شام، لبنان، افغانستان، ایران اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے شیعہ ملیشیا کے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کے ایک گروپ سے ملاقات کے بعد مزار کے صحن میں ایک زبردست عوامی اور سرکاری تقریب کے دوران خطاب کیا۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]


ایران نے ایک اور آئل ٹینکر کو قبضہ میں لے لیا

آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
TT

ایران نے ایک اور آئل ٹینکر کو قبضہ میں لے لیا

آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
آبنائے ہرمز میں ایرانی کشتیوں سے گھرے ہوئے آئل ٹینکر کی امریکی بحریہ کی طرف سے کل تقسیم کی گئی تصاویر (رائٹرز)
گزشتہ روز ایرانی "پاسداران انقلاب" نے آبنائے ہرمز میں ایک اور تیل بردار بحری جہاز کو قبضے میں لیا ہے اور ایک ہفتے کے دوران یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے، جو کہ 2019 سے خلیجی پانیوں میں تجارتی بحری جہازوں کو حراست میں لینے یا ان پر حملوں میں اضافے کے تازہ صورتحال ہے۔
امریکی پانچویں بحری بیڑے نے کہا ہے کہ "پاسداران انقلاب" سے تعلق رکھنے والی کشتیوں نے آئل ٹینکر "نیوفی" کو کل صبح آبنائے ہرمز میں حراست میں لینے کے بعد بندر عباس کی بندرگاہ پر لے گئے، جب کہ اس پر پاناما کا پرچم لہرا رہا تھا اور وہ دبئی سے خلیج عمان کے قریب اماراتی بندرگاہ فجیرہ کی طرف جا رہا تھا۔
ایرانی اقدام پر پہلے ردعمل کے طور پر عدلیہ سے وابستہ "میزان" نیوز ایجنسی نے کہا کہ تہران میں پبلک پراسیکیوٹر نے اعلان کیا کہ "آئل ٹینکر کو حراست میں لینے کا اقدام ایک مدعی کی شکایت کے بعد عدالتی حکم نامے پر کیا گیا تھا۔" (...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]


شام اور ایران کے مابین ایک طویل مدتی اسٹریٹجک معاہدہ

الاسد کل دمشق کے صدارتی محل میں رئیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
الاسد کل دمشق کے صدارتی محل میں رئیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

شام اور ایران کے مابین ایک طویل مدتی اسٹریٹجک معاہدہ

الاسد کل دمشق کے صدارتی محل میں رئیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
الاسد کل دمشق کے صدارتی محل میں رئیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)

گزشتہ روز ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے دمشق کے دو روزہ دورے کا آغاز کیا اور صدر بشار الاسد کی حکومت کی اپنے مخالفین کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں "عظیم فتوحات" قرار دیا، اور دونوں ممالک کے درمیان روایتی اتحاد کو تقویت دینے والے اقدام کے تحت رئیسی اور اسد نے ایک طویل مدتی "اسٹریٹیجک" معاہدے پر دستخط کیے۔
رئیسی کا شامی دارالحکومت کا یہ دورہ، 2010 میں سابق صدر محمود احمدی نژاد کی حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کے آغاز سے مہینوں پہلے ان کے دورہ کے بعد کسی بھی ایرانی صدر کا پہلا دورہ شمار ہوتا ہے۔ رئیسی نے اسد کے ساتھ وسیع بات چیت کے دوران کہا کہ وہ "(شام کی) حکومت اور عوام کو حاصل ہونے والی عظیم فتوحات کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "آپ نے دھمکیوں اور اپنے خلاف لگائی گئی پابندیوں کے باوجود فتح حاصل کی۔" انہوں نے عراق اور شام کو ان کے مطابق "تکفیری گروہوں" سے لڑنے میں مدد فراہم کرنے میں ایران کے کردار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا: "ہم جنگ کے دور میں بھی آپ کے شانہ بشانہ کھڑے تھے اور ہم اس دور میں بھی آپ کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے، جو تعمیر نو کا دور ہے۔" (...)

جمعرات - 14 شوال 1444 ہجری - 04 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16228]
 


پانی کا بحران عراق ایران سربراہی اجلاس میں سرفہرست

رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
TT

پانی کا بحران عراق ایران سربراہی اجلاس میں سرفہرست

رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
رئیسی اور رشید کل تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (ایرانی ایوان صدر)
تہران میں عراقی صدر عبداللطیف جمال رشید اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے سربراہی اجلاس میں پانی اور منشیات کے کنٹرول کی فائلوں کا غلبہ رہا، جس کے دوران انہوں نے علاقائی صورتحال میں پیش رفت اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔
رشید نے رئیسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران "دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے اور عراق کے پانی کے حصے کو مدنظر رکھنے" پر زور دیا۔ دوسری جانب ایرانی صدر نے آبی حقوق کے مسائل پر بغداد کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے اپنے ملک کے عزم کی توثیق کی اور کہا کہ "خطے کے ہر ملک کو چاہیے کہ وہ پانی کے اپنے حصے اور حق کی پاسداری کرے۔" یاد رہے کہ عراق بین الاقوامی معاہدوں کی عدم تعمیل کے نتیجے میں اپنے آبی وسائل میں کمی کا الزام ترکی اور ایران پر عائد کرتا ہے۔(...)

اتوار - 10 شوال 1444 ہجری - 30 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16224]


"اسٹریٹیجک تعاون" پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے شام ـ ایران سربراہی اجلاس

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی (اے ایف پی)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی (اے ایف پی)
TT

"اسٹریٹیجک تعاون" پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے شام ـ ایران سربراہی اجلاس

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی (اے ایف پی)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی (اے ایف پی)
ایک قابل ذکر اقدام کے تحت کل اعلان کیا گیا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی آئندہ بدھ کے روز دمشق کا دورہ کریں گے، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان "اسٹریٹیجک تعاون" پر مبنی تعلقات کو مضبوط بناتے کے لیے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے بارے میں اطلاعات کے درمیان ہے۔ یاد رہے کہ 2011 میں شامی تنازع شروع ہونے کے بعد سے ایرانی صدر کا دمشق کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ جب کہ صدر بشار الاسد نے 2019 اور 2022 میں تہران کے دو دورے کیے ہیں۔
"رائٹرز" ایجنسی نے "شامی حکومت کے قریبی ایک سینئر علاقائی ذریعہ" کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ ایرانی صدر "اگلے ہفتے" دمشق کا دورہ کریں گے، جب کہ شامی حکومت کے قریبی اخبار "الوطن" نے کہا ہے کہ یہ دورہ بدھ کو شروع ہوگا اور دو دن تک جاری رہے گا۔ شامی اخبار نے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران رئیسی اسد کے ساتھ باضابطہ بات چیت کریں گی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو فروغ دینے اور "خاص طور پر اقتصادی پہلو" شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں، دونوں ممالک کے درمیان بڑی تعداد میں معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔(...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]


واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے

"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
TT

واشنگٹن ایران کو روکنے کے لیے بنکر بسٹر تعینات کر رہا ہے

"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
"A-10 تھنڈربولٹ II" جاسوسی معاون طیارہ متحدہ عرب امارات کے الظفرہ ہوائی اڈے پر پہنچ گیا (امریکی فضائیہ)
امریکی وزارت دفاع نے حال ہی میں "بنکر بسٹر" بموں سے لیس مزید لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ کے لیے بھیجے ہیں، جیسا کہ امریکی حکام کے حوالے سے گزشتہ روز "وال اسٹریٹ جرنل" کی رپورٹ کے مطابق اسے ایران کی طرف سے اشارہ کردہ پیغام کی روک تھام قرار دیا گیا ہے۔
اخبار نے اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج نے حال ہی میں "A10 وارتھوگس" طیاروں کا ایک اسکواڈرن بھیجا ہے جو گائیڈڈ بم لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس میں ہر ایک کا وزن 250 پاؤنڈ ہے۔ جب کہ ان طیاروں کو نئے سرے سے تیار کیا گیا ہے تاکہ وہ 16 بنکر سٹن بم لے جا سکیں، جنہیں سرکاری طور پر "GBU-39B" کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اخبار نے امریکی حکام کے حوالے سے وضاحت کی کہ "A10 وارتھوگس" پر زیادہ طاقتور ہتھیار رکھنے کا فیصلہ، پائلٹوں کو عراق اور شام میں گولہ بارود کے ذخیروں اور دیگر مقررہ اہداف کو کامیابی سے تباہ کرنے کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جہاں امریکی افواج کو ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے حملوں میں بار بار نشانہ بنایا جاتا ہے۔(...)

ہفتہ - 9 شوال 1444 ہجری - 29 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16223]


تہران نے آبنائے ہرمز میں ایک آئل ٹینکر قبضہ میں کر لیا

تہران نے آبنائے ہرمز میں ایک آئل ٹینکر قبضہ میں کر لیا
TT

تہران نے آبنائے ہرمز میں ایک آئل ٹینکر قبضہ میں کر لیا

تہران نے آبنائے ہرمز میں ایک آئل ٹینکر قبضہ میں کر لیا

ایران نے 750,000 کویتی کروڈ سے لدے ایک آئل ٹینکر کو اس وقت پکڑ لیا جب وہ آبنائے ہرمز سے خلیج عمان کی طرف جاتے ہوئے بین الاقوامی پانیوں میں سفر کر رہا تھا۔
ایرانی فوج نے کہا کہ اس نے ٹینکر کو خلیج عمان میں اس وقت روکا جب وہ ایرانی بحری جہاز سے تصادم کے بعد "فرار" ہو رہا تھا۔ انہوں نے جائے حادثے کی وضاحت کیے بغیر ایرانی جہاز کے عملے کے دو افراد کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کی طرف اشارہ کیا۔ اور بیان میں روکے گئے ٹینکر کی منرل نہیں بتائی گئی۔
دوسری جانب، بحرین میں مقیم امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے نے ایک بیان میں کہا کہ "پاسداران انقلاب" کی فورسز نے "ایڈوانٹیج سویٹ" نامی ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت کو ٹینکر کو "فوری طور پر چھوڑنا" چاہیے، اور کہا کہ "ایران کی جانب سے بحری جہازوں کو مسلسل ہراساں کرنا اور علاقائی پانیوں میں نیویگیشن کے حقوق میں مداخلت، سمندری سلامتی اور عالمی معیشت کے لیے خطرے کا باعث ہے۔" امریکی بحریہ نے بیان جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قبضہ میں لیا گیا یہ بحری جہاز بہت بڑا آئل ٹینکر ہے جو 2012 میں بنایا گیا تھا، جس نے حراستی عمل کے دوران جہاز کے مالک یا اس کی منزل کی شناخت بتائے بغیر مدد کے لیے کال کی تھی۔(...)

جمعہ - 8 شوال 1444 ہجری - 28 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16222]
 


ماسکو "جوہری معاہدے" کی بحالی میں ناکامی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہا ہے

لاوروف کل نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
لاوروف کل نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ماسکو "جوہری معاہدے" کی بحالی میں ناکامی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہا ہے

لاوروف کل نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
لاوروف کل نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کل 2015 کے ایرانی جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مواقع ضائع ہونے سے خبردار کیا اور مذاکرات میں ناکامی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرایا۔
لاوروف نے کل نیویارک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا: "ایران کے جوہری پروگرام پر مشترکہ جامع ایکشن پلان کو دوبارہ شروع کرنے کے موقع کو ضائع کرنا ایک سنگین غلطی ہوگی۔" انہوں نے "مغرب کے اقدامات" کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا "اس مرحلے میں، معاہدے کی بحالی کا انحصار ایران، روس یا چین پر نہیں ہے... جنہوں نے اسے تباہ کیا انہی کو چاہیے کہ اب وہ اسے دوبارہ زندہ کرے۔"
لاوروف نے "نئی مطالبات پر تنقید کی، جن کا معاہدے کے پہلے مسودے میں ذکر نہیں کیا گیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا کہ "فرض کریں کہ اسے دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ بہت پہلے طے پایا گیا ہوتا، لیکن اب، یورپی ممالک کسی وجہ سے اپنا جوش کھو چکے ہیں اور امریکی حکام مختلف چینلز کے ذریعے یہ کہتے ہیں (...) اسے اب کوئی اور آپشن تلاش کرنا ہوگی۔" (...)

جمعرات - 7 شوال 1444 ہجری - 27 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16221]
 


مظاہروں کی وجہ سے تہران پر نئی مغربی پابندیاں

ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
TT

مظاہروں کی وجہ سے تہران پر نئی مغربی پابندیاں

ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
ایران میں گرفتار کیے گیے بیلجیئم کے انسانی ہمدردی کے کارکن اولیور وینڈیکاسٹل کے پوسٹر کے سامنے ایک لوہے کے پنجرے کے اندر ایک خاتون برسلز میں گزشتہ ہفتے مظاہرہ کر رہی ہے (اے ایف پی)
کل امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے تہران کے خلاف مربوط پابندیوں کے ایک نئے پیکیج کی منظوری دی، جو گزشتہ ستمبر سے ملک کو ہلا کر رکھ دینے والی احتجاجی تحریک کو ایرانی حکومت کی جانب سے دبانے کے پس منظر میں اسے نشانہ بناتے ہوئے گزشتہ چھ ماہ کے دوران لگائی گئی پابندیوں کے فریم ورک میں ہیں۔
امریکی وزارت خزانہ نے کہا کہ اس نے "پاسداران انقلاب" کے چار رہنماؤں اور ایرانی پولیس کی جانب سے مظاہروں کو دبانے میں کردار ادا کرنے کے سبب ان پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ علاوہ ازیں ان امریکی پابندیوں میں ایک کمپنی بھی شامل ہے، جو نیوز سائٹس اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کو غائب کرنے میں مہارت رکھتی ہے اور بیرون ملک مقیم مخالفین کی جاسوسی کرتی ہے۔
اسی ضمن میں، یورپی یونین نے آٹھ ایرانیوں پر پابندیاں عائد کیں، جن میں دو ارکان پارلیمنٹ اور "پاسداران انقلاب" کے ایک میجر رینک کا افسر بھی شامل ہے۔ یورپی کونسل نے تصدیق کی کہ اس نے اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے نگرانی کی کارروائیوں میں ملوث ایک کمپنی پر بھی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یورپی ممالک نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ "مظاہرین کے خلاف سزائے موت دینے، اس پر عمل درآمد کرنے کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ اس سزا کو ہی ختم کرے۔"(...)

منگل - 5 شوال 1444 ہجری - 25 اپریل 2023ء شمارہ نمبر [16219]