علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں بطور ایرانی سفیر تقرر کیے جانے کی خبر

ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
TT

علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں بطور ایرانی سفیر تقرر کیے جانے کی خبر

ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)
ریاض میں ایران کے ممکنہ نئے سفیر نائب وزیر خارجہ علی رضا عنایتی (میزان ایجنسی)

پیر کے روز ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ 10 مارچ کو سعودی عرب اور ایران کے مابین سفارتی تعلقات بحال کرنے کے معاہدے کے بعد تہران نے وزارت خارجہ میں خلیجی علاقوں کے امور کے ذمہ دار علی رضا عنایتی کو سعودی عرب میں اپنا سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جیسا کہ "میزان" ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے۔

جب کہ تہران کی وزارت خارجہ کی جانب سے ایران اور سعودی عرب کے درمیان عراق اور چین میں ہونے والے مذاکراتی سیشن میں شرکت کرنے والے نمائندے کی بطور سفارت کار نامزدگی کے بارے میں گردش کرنے والی خبروں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

جب کہ عنایتی کی تقرری کی یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے کہ جب علی شمخانی کو سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا تھا اور ایرانی میڈیا نے ان کی سعودی عرب میں بطور سفیر تقرری کی تردید کی تھی۔ (...)



"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
TT

"پاسداران انقلاب" "طوفان الاقصیٰ" کو سلیمانی کے انتقام کا حصہ سمجھتے ہیں... لیکن "حماس" کا انکار

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)
"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف پریس کانفرنس کرتے ہوئے (تسنیم)

ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن، ایرانی غیر ملکی کاروائیوں کے ماسٹر مائنڈ اور اس کی علاقائی حکمت عملی کے رہنما قاسم سلیمانی، جنہیں 2020 کے اوائل میں بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا، کی ہلاکت کے ردعمل کا حصہ تھا۔

لیکن بدھ کے روز، تحریک "حماس" نے اسرائیل کے خلاف "طوفان الاقصیٰ" آپریشن کے پیچھے محرکات سے متعلق ایرانی "پاسداران انقلاب" کے ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیانات کی تردید کی، اور تحریک نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم نے بارہا طوفان الاقصیٰ آپریشن کے محرکات اور وجوہات کی تصدیق کی ہے، جن میں سب سے اہم مسجد اقصیٰ کو لاحق خطرات ہیں۔"

"عرب ورلڈ نیوز" ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس نے مزید کہا، "تمام فلسطینی مزاحمتی کارروائیاں قبضے کی موجودگی اور ہماری عوام اور ہمارے مقدسات کے خلاف اس کی مسلسل جارحیت کے ردعمل میں ہیں۔"

"پاسداران انقلاب" کے ترجمان رمضان شریف نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "طوفان الاقصیٰ" آپریشن "پاسداران انقلاب" کے ماتحت "القدس برگیڈز" کے سابق کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر اسرائیل کے خلاف مزاحمتی محور کی طرف سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں میں سے ایک تھا۔

شریف نے تہران میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک شام میں "پاسداران" کے سپلائی اہلکار رضی موسوی کے قتل کا جواب دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قتل سے "ہم صیہونی وجود کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے کاموں کو ترک نہیں کریں گے بلکہ سنجیدگی سے اس راستے پر گامزن رہیں گے۔" (...)

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]