360 سے زائد فرانسیسی پارلیمنٹیرینز "ایرانی عوام کی تبدیلی کی خواہش" کی حمایت کر رہے ہیں

360 سے زائد فرانسیسی پارلیمنٹیرینز "ایرانی عوام کی تبدیلی کی خواہش" کی حمایت کر رہے ہیں
TT

360 سے زائد فرانسیسی پارلیمنٹیرینز "ایرانی عوام کی تبدیلی کی خواہش" کی حمایت کر رہے ہیں

360 سے زائد فرانسیسی پارلیمنٹیرینز "ایرانی عوام کی تبدیلی کی خواہش" کی حمایت کر رہے ہیں

290 سے زیادہ فرانسیسی نائبین اور تمام اطراف کے 76 سینیٹرز نے منگل کی پیش کش کیے گئے بل میں "ایرانی عوام کی جانب سے تبدیلی کی خواہش کی حمایت" اور "موجودہ حکومت کے خلاف سخت اور فیصلہ کن اقدامات" کا مطالبہ کیا۔

اس بل سے متعلق حالیہ مہینوں میں رابطہ کیے جانے والے دستخط کنندگان نے پارلیمانی کمیٹی برائے جمہوری ایران (CPID) سے ملاقات کی اور عالمی برادری کو اپنے حصے کی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا، "جبکہ ایران میں ملاؤں کی حکومت کے ہاتھوں 750 سے زائد مظاہرین ہلاک اور 30 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

15 سال قبل تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی برائے جمہوری ایران کے رکن اور ریپبلکن پارٹی "النہضہ" کے سیسل ریل ہیک کی قیادت میں چار گروپ کے ایک سربراہ آندرے چیسگنی نے کہا کہ "یہ پہلا موقع ہے جب ہم نے اتنے زیادہ دستخط جمع کیے ہیں۔"

دستخط کنندگان نے اس بات پر زور دیا کہ "کوئی بھی تبدیلی ایرانی عوام اور ان کی مزاحمت سے آنی چاہیے۔" انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ تہران میں "موجودہ حکومت کے خلاف سخت اور فیصلہ کن اقدامات کے ساتھ تبدیلی کے لیے ایرانی عوام کی حمایت کریں۔"

یاد رہے کہ ایران میں اخلاقی پولیس کے ہاتھوں مہسا امینی کی گرفتاری کے تین روز بعد 16 ستمبر 2022 کو اس کی موت واقع ہونے کے بعد ایک احتجاجی تحریک دیکھنے میں آئی، جب کہ اخلاقی پولیس نے اس پر لباس کے سخت ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے اور خاص طور پر حجاب نہ پہننے کا الزام لگایا تھا۔

تہران "ایرانی قومی مزاحمتی کونسل" کو ایک دہشت گرد "تنظیم" قرار دیتا ہے، جو کہ اپوزیشن کا ایک گروپ ہے جو البانیہ میں قائم ہے اور اسے ایرانی "اخلاقی مجاہدین" تنظیم کا سیاسی محاذ شمار کرتا ہے۔(...)

جمعرات - 04 ذی الحج 1444 ہجری - 22 جون 2023ء شمارہ نمبر [16277]



مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
TT

مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار

ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)

ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔

ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔

کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔

یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)

جمعہ-07 ربیع الاول 1445ہجری، 22 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16369]