اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں
TT

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

اردگان اپوزیشن کو "ہم جنس پرستی کا حامی" قرار دے رہے ہیں

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے متوقع سخت انتخابات سے ایک ہفتہ قبل اتوار کے روز ترش لہجہ اپناتے ہوئے استنبول میں ایک انتخابی ریلی میں اپوزیشن پر "ہم جنس پرستی کے حامی" ہونے کا الزام لگایا۔

جب کہ دوسری جگہوں پر، ملک کے مشرقی شہر ارضروم، جو اردگان کی زیر قیادت انصاف و ترقی پارٹی کا گڑھ ہے، میں انتخابی ریلی کے دوران مظاہرین نے استنبول کے میئر اکرم امام اوگلو پر پتھراؤ کیا، جو حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رکن ہیں۔

امام اوگلو نے بعد میں بتایا کہ اس واقعے میں 9 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

یاد رہے کہ ترکی میں 14 مئی کو صدارتی اور پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں اور رائے عامہ کے جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ اردگان کو اپنے دو دہائیوں کے اقتدار میں سب سے بڑے انتخابی چیلنج کا سامنا ہے۔ (...)



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]