اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر سوڈان کے لیے 3 بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
TT

اقوام متحدہ کی انسانی بنیادوں پر سوڈان کے لیے 3 بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر
اقوام متحدہ کا مرکزی دفتر

اقوام متحدہ اور اس کے شرکاء نے بدھ کے روز سوڈان میں لاکھوں لوگوں کی مدد کے لیے انسانی بنیادوں پر تین بلین ڈالر جمع کرنے کی اپیل کی ہے، جب کہ یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البریان کی قیادت مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو، جنہیں "حمیدتی" کا لقب دیا جاتا ہے، کی قیادت میں"کوئیک سپورٹ فورسز" کے مابین جاری تنازع دوسرے مہینے میں داخل ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے لاکھوں لوگ پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔چنانچہ اس بگڑتی صورت حال کے سبب ہلاکتوں کی تعداد میں، انسانی ضروریات میں اور نقل مکانی میں اضافہ ہونے پر اقوام متحدہ نے گذشتہ اپریل کے وسط میں دو انسانی امدادی منصوبے شروع کیے، جن کا مقصد لڑائی سے متاثرہ افراد کو دیگر ضروری امداد فراہم کرنے کے علاوہ ان کی خوراک، صحت کی دیکھ بھال، پناہ گاہ اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔اقوام متحدہ کی ہائی کمیشنر برائے مہاجرین اور اقوام متحدہ کا دفتر برائے انسانی امور نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان میں جاری حالیہ بحران کے نتیجے میں ضروریات میں نمایاں اضافے کے سبب انسانی بنیادوں پر اس منصوبے کے فنڈز میں ترمیم کی گئی ہے۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]