گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
TT

گرنڈبرگ کشیدگی میں کمی کے باوجود یمنی صورت حال کی "نزاکت" سے خبردار کر رہے ہیں

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ
اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ

اقوام متحدہ کے یمن کے لیے ایلچی ہانس گرنڈبرگ نے ملک میں کشیدگی میں کمی کے باوجود یمن کے بعض محاذوں، خاص طور پر الجوف، تعز، مارب اور صعدہ، میں پرتشدد واقعات کی روشنی میں یمن کی حالیہ نازک صورتحال سے خبردار کیا ہے۔گرنڈبرگ نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کو بریفنگ کے دوران باقاعدہ جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "جامع سیاسی عمل جلد از جلد شروع ہونا چاہئے۔"ایلچی نے یمنی فریقین کی طرف سے اعتماد سازی کے لیے "مثبت قدم" اٹھائے جانے پر "محتاط امید" کا اظہار کیا اور تمام قیدیوں کی کا مطالبہ کیا۔ تاہم، انہوں نے "جزوی حل" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکی کو درپیش "ان گنت" تمام مشکلات اور چیلنجوں کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]