بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)
TT

بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اور بین الاقوامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے وولکر پرتھیس کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں سوڈانی مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" نے بات چیت کی ضرورت کو محسوس کیا اور یہ کہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ان کے لیے ایک "ناگزیر" امر ہے۔

پرتھیس نے سلامتی کونسل کے اراکین کو اپنی حالیہ بریفنگ کے بعد اقوام متحدہ کے ریڈیو پر یقین دہانی کی کہ اقوام متحدہ مشکل صورت حال کے باوجود "اس مشکل آزمائش پر قابو پانے، امن کے حصول اور عبوری عمل کو بحال کرنے میں سوڈانیوں کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ "جنگ سے پیدا ہونے والے خوفناک اثرات پر قابو پانے اور سوڈان کے اندر اور باہر لاکھوں سوڈانی شہریوں کی زندگی بچانے کی خاطر انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی بساط کے مطابق سیاسی سطح پر اور انسانی بنیادوں پر حتی المقدور کوشش کر رہی ہے۔" (...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]