بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)
TT

بات چیت کی ضرورت کو البرہان اور "حمیدتی" سمجھتے ہیں: اقوام متحدہ کے ایلچی کا بیان

وولکر پرتھیس (ای پی اے)
وولکر پرتھیس (ای پی اے)

سوڈان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اور بین الاقوامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل کے نمائندے وولکر پرتھیس کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں سوڈانی مسلح افواج اور لیفٹیننٹ جنرل محمد حمدان دقلو (حمیدتی) کی قیادت میں "کوئیک سپورٹ فورسز" نے بات چیت کی ضرورت کو محسوس کیا اور یہ کہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کی میز پر بیٹھنا ان کے لیے ایک "ناگزیر" امر ہے۔

پرتھیس نے سلامتی کونسل کے اراکین کو اپنی حالیہ بریفنگ کے بعد اقوام متحدہ کے ریڈیو پر یقین دہانی کی کہ اقوام متحدہ مشکل صورت حال کے باوجود "اس مشکل آزمائش پر قابو پانے، امن کے حصول اور عبوری عمل کو بحال کرنے میں سوڈانیوں کی مدد کرنے کے لیے پرعزم ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ "جنگ سے پیدا ہونے والے خوفناک اثرات پر قابو پانے اور سوڈان کے اندر اور باہر لاکھوں سوڈانی شہریوں کی زندگی بچانے کی خاطر انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی بساط کے مطابق سیاسی سطح پر اور انسانی بنیادوں پر حتی المقدور کوشش کر رہی ہے۔" (...)

جمعہ - 06 ذی القعدہ 1444 ہجری - 26 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16250]



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]