کیف کا ڈرون کے "سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان

کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
TT

کیف کا ڈرون کے "سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان

کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)
کیف کی فضاؤں میں روسی ڈرون مار گرائے جانے کا منظر (اے ایف پی)

کیف نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اپنی سرزمین پر روسی حملوں کے آغاز سے "ڈرون کے سب سے بڑے حملے" کو روکنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے 54 ڈرونز میں سے 52 کو کامیابی سے مار گرایا ہے۔ جب کہ ماسکو نے مغربی ممالک کی طرف سے یوکرین کی فوجی امداد جاری رکھے جانے پر اپنی تنبیہات میں اضافہ کرتے ہوئے اسے "آگ سے کھیلنا" قرار دیا۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی فضائی دفاعی افواج کی تعریف کرتے ہوئے کہا: جب بھی آپ دشمن کے ڈرون طیارے اور میزائل حرارت ہیں تو زندگیاں بچاتے ہیں۔۔۔ آپ ہیرو ہیں۔"یوکرین ی فضائیہ نے "ٹیلی گرام" ایپلی کیشن پر کہا کہ انہوں نے 54 ڈرون طیاروں میں سے 52 کو کامیابی سے مار گرایا ہے، جن میں 40 صرف کیف کی فضاؤں میں تھے۔ دریں اثناء حکام نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں 2 افراد کے ہلاک ہونے اور 3 افراد کے زخمی ہونے کو ریکارڈ کیا ہے۔علاقے کی فوجی انتظامیہ نے کہا کہ: "فروری 2022 میں روسی حملوں کے آغاز سے ڈرونز کے ذریعے دارالحکومت کو نشانہ بنانے والا یہ سب سے بڑا حملہ تھا۔" انتظامیہ نے وضاحت کی کہ یہ حملہ "متعدد گروپس کی شکل میں کیا گیا جس کے باعث 5 گھنٹے تک فضائی الرٹ جاری رہا۔" (۔۔۔)

پیر 9 ذوالقعدہ 1444 ہجری۔ 29مئی 2023 ء ۔ شمارہ نمبر [16253]



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]