ایرانی جوہری مقامات کی نگرانی کے لیے آلات کی دوبارہ تنصیب کی جا رہی ہے: بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
TT

ایرانی جوہری مقامات کی نگرانی کے لیے آلات کی دوبارہ تنصیب کی جا رہی ہے: بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا ویانا میں واقع اس کے ہیڈکوارٹر میں لوگو (آرکائیو - رائٹرز)

بین الاقوامی جوہری توانائی کی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران نے کچھ نگران آلات دوبارہ نصب کر دیئے ہیں جو کہ دراصل بڑی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت موجود تھے، لیکن پھر ایران نے گذشتہ سال انہیں ہٹانے کا حکم دیا تھا۔"رائٹرز" کے مطابق، "اقوام متحدہ" کی ایجنسی کے ڈائریکٹر رافیل گروسی نے دو الگ الگ رپورٹس میں کہا ہے کہ مہینوں پہلے اعلان کیے گئے مزید مانیٹرنگ آلات کی تنصیب کے مسائل کے حل کے لیے ایجنسی "ایران کے جواب کا انتظار کر رہی ہے۔"نگرانی کے آلات میں اصفہان کے ایک مقام پر کیمرے لگانا بھی شامل تھے، جہاں سینٹری فیوج کے پرزے تیار کیے جاتے ہیں اس کے علاوہ دو اعلان کردہ افزودگی کی سہولیات پر نگرانی کرنا بھی شامل تھا، جیسا کہ بین الاقوامی ایجنسی کے رکن ممالک کے نام دو خفیہ رپورٹس میں کہا گیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعرات 12 ذوالقعدہ 1444 ہجری- 01 جون 2023ء شمارہ نمبر (16256)



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]