موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
TT

موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)

تحریک "الشباب" کے مسلح افراد نے کل جمعہ کے روز صومالیہ کے دارالحکومت موگادیشو کے ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔ صومالیہ کی حکومت کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے انہیں ہلاک کرنے کے لئے آپریشن جاری ہے، جب کہ عینی شاہدین کے مطابق یہاں سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح تحریک کے اسلحہ بردار افراد نے "لیدو نامی بیچ پر واقع ایک ہوٹل پر حملہ کیا، جس پر بہت سے شہریوں کو بچا لیا گیا ہے لیکن سیکیورٹی آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔"

 

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا "میں پرل بیچ ریسٹورنٹ کے قریب تھا جب عمارت کے سامنے ایک شدید دھماکہ ہوا۔ میں فرار وہاں سے فرار ہوگیا لیکن اس کے بعد شدید فائرنگ ہوئی اور فورا سیکورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔"اس حملے کی ذمہ داری تنظیم "القاعدہ" سے منسلک تحریک "الشباب" نے قبول کی ہے، جو تقریبا 15 سال سے صومالیہ کی مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

ہفتہ 21 ذوالقعدہ 1444 ہجری 10 جون 2023ء شمارہ نمبر [16265]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]