موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
TT

موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)

تحریک "الشباب" کے مسلح افراد نے کل جمعہ کے روز صومالیہ کے دارالحکومت موگادیشو کے ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔ صومالیہ کی حکومت کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے انہیں ہلاک کرنے کے لئے آپریشن جاری ہے، جب کہ عینی شاہدین کے مطابق یہاں سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح تحریک کے اسلحہ بردار افراد نے "لیدو نامی بیچ پر واقع ایک ہوٹل پر حملہ کیا، جس پر بہت سے شہریوں کو بچا لیا گیا ہے لیکن سیکیورٹی آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔"

 

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا "میں پرل بیچ ریسٹورنٹ کے قریب تھا جب عمارت کے سامنے ایک شدید دھماکہ ہوا۔ میں فرار وہاں سے فرار ہوگیا لیکن اس کے بعد شدید فائرنگ ہوئی اور فورا سیکورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔"اس حملے کی ذمہ داری تنظیم "القاعدہ" سے منسلک تحریک "الشباب" نے قبول کی ہے، جو تقریبا 15 سال سے صومالیہ کی مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

ہفتہ 21 ذوالقعدہ 1444 ہجری 10 جون 2023ء شمارہ نمبر [16265]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]