موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
TT

موگادیشو میں ایک ہوٹل پر "الشباب" کا مسلح حملہ

صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)
صومالی سکیورٹی فورسز موغادیشو کی ایک سڑک پر (اے ایف پی)

تحریک "الشباب" کے مسلح افراد نے کل جمعہ کے روز صومالیہ کے دارالحکومت موگادیشو کے ایک ہوٹل پر حملہ کیا۔ صومالیہ کی حکومت کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جانب سے انہیں ہلاک کرنے کے لئے آپریشن جاری ہے، جب کہ عینی شاہدین کے مطابق یہاں سے دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلح تحریک کے اسلحہ بردار افراد نے "لیدو نامی بیچ پر واقع ایک ہوٹل پر حملہ کیا، جس پر بہت سے شہریوں کو بچا لیا گیا ہے لیکن سیکیورٹی آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔"

 

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، ایک عینی شاہد نے بتایا "میں پرل بیچ ریسٹورنٹ کے قریب تھا جب عمارت کے سامنے ایک شدید دھماکہ ہوا۔ میں فرار وہاں سے فرار ہوگیا لیکن اس کے بعد شدید فائرنگ ہوئی اور فورا سیکورٹی فورسز علاقے میں پہنچ گئیں۔"اس حملے کی ذمہ داری تنظیم "القاعدہ" سے منسلک تحریک "الشباب" نے قبول کی ہے، جو تقریبا 15 سال سے صومالیہ کی مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہی ہے۔

 

ہفتہ 21 ذوالقعدہ 1444 ہجری 10 جون 2023ء شمارہ نمبر [16265]



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]