وبائی امراض کے بغیر... کامیاب حج

حج کے دوران 30 جون 2023 کو مقدس شہر مکہ مکرمہ کی مسجد حرام میں حجاج کرام خانہ کعبہ کے گرد جمع ہیں (اے ایف پی)
حج کے دوران 30 جون 2023 کو مقدس شہر مکہ مکرمہ کی مسجد حرام میں حجاج کرام خانہ کعبہ کے گرد جمع ہیں (اے ایف پی)
TT

وبائی امراض کے بغیر... کامیاب حج

حج کے دوران 30 جون 2023 کو مقدس شہر مکہ مکرمہ کی مسجد حرام میں حجاج کرام خانہ کعبہ کے گرد جمع ہیں (اے ایف پی)
حج کے دوران 30 جون 2023 کو مقدس شہر مکہ مکرمہ کی مسجد حرام میں حجاج کرام خانہ کعبہ کے گرد جمع ہیں (اے ایف پی)

سعودی عرب نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ اس سال 1444 ہجری کا حج سیزن بلا کسی وباء یا صحت عامہ کو لاحق خطرات کے وہ اپنے منصوبوں میں کامیاب رہا ہے اور اسی طرح حجاج کرام کی تعداد کو واپس کرنے میں کامیاب رہا جو کہ کورونا وباء سے پہلے تھی۔

سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے مکہ مکرمہ میں وزارت کے اہم ذمہ داروں اور سیکورٹی و عسکری شعبہ کی قیادتوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے وضاحت کی کہ اس سال کے حج سیزن میں سیکورٹی اور تنظیمی منصوبوں کی کامیابی میں تمام فوجی اور سیکورٹی شعبوں کے درمیان باہمی عمل نے ابہت اہم کردار ادا کیا۔ جس نے حجاج کرام کی سلامتی و حفاظت کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کیا۔(...)

ہفتہ 13 ذی الحج 1444 ہجری - 01 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16286]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]