ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)

کیف نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کی افواج روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں، جو ملک کے مشرق میں چار علاقوں میں فرنٹ لائن کی جانب پیش قدمی کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع گھانا ملیار نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "ہر جگہ شدید لڑائیاں ہو رہی ہیں (...) اور صورت حال پیچیدہ ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ یوکرینی افواج ملک کے مشرق میں ایک اور جنوب میں دو علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ "دشمن اویدیوکا، مارینکا اور لیمان کے علاقوں کے علاوہ سواتوف سیکٹر میں بھی میں پیش قدمی کر رہا ہے۔

مالیار کے مطابق، یوکرینی افواج باخموت کے جنوبی حصے کے ساتھ ساتھ ملک کے جنوب میں برڈیانسک اور میلیٹوپول کے قریب اپنی پیش قدمی کے ساتھ "جزوی کامیابی" حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ ملک کے جنوب میں "دشمن کی سخت مزاحمت" کے پیش نظر یوکرین کی افواج "بتدریج" پیش رفت کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرینی افواج "جلد از جلد ممکنہ حد تک پیشرفت حاصل کرنے کے لیے مسلسل اور بلا روک ٹوک کام کر رہی ہیں۔"

پیر 14ذی الحج 1444 ہجری - 03 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16288]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]