ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)

کیف نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کی افواج روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں، جو ملک کے مشرق میں چار علاقوں میں فرنٹ لائن کی جانب پیش قدمی کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع گھانا ملیار نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "ہر جگہ شدید لڑائیاں ہو رہی ہیں (...) اور صورت حال پیچیدہ ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ یوکرینی افواج ملک کے مشرق میں ایک اور جنوب میں دو علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ "دشمن اویدیوکا، مارینکا اور لیمان کے علاقوں کے علاوہ سواتوف سیکٹر میں بھی میں پیش قدمی کر رہا ہے۔

مالیار کے مطابق، یوکرینی افواج باخموت کے جنوبی حصے کے ساتھ ساتھ ملک کے جنوب میں برڈیانسک اور میلیٹوپول کے قریب اپنی پیش قدمی کے ساتھ "جزوی کامیابی" حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ ملک کے جنوب میں "دشمن کی سخت مزاحمت" کے پیش نظر یوکرین کی افواج "بتدریج" پیش رفت کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرینی افواج "جلد از جلد ممکنہ حد تک پیشرفت حاصل کرنے کے لیے مسلسل اور بلا روک ٹوک کام کر رہی ہیں۔"

پیر 14ذی الحج 1444 ہجری - 03 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16288]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]