ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

ہم مشرق میں پیش قدمی کرنے والی روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں: کیف کا بیان

یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)
یوکرین کا ایک ٹینک کل باخموت شہر میں گشت کرتے ہوئے (ای پی اے)

کیف نے کل اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس کی افواج روسی افواج کے خلاف "سخت لڑائی" میں مصروف ہیں، جو ملک کے مشرق میں چار علاقوں میں فرنٹ لائن کی جانب پیش قدمی کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع گھانا ملیار نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ "ہر جگہ شدید لڑائیاں ہو رہی ہیں (...) اور صورت حال پیچیدہ ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ یوکرینی افواج ملک کے مشرق میں ایک اور جنوب میں دو علاقوں میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ "دشمن اویدیوکا، مارینکا اور لیمان کے علاقوں کے علاوہ سواتوف سیکٹر میں بھی میں پیش قدمی کر رہا ہے۔

مالیار کے مطابق، یوکرینی افواج باخموت کے جنوبی حصے کے ساتھ ساتھ ملک کے جنوب میں برڈیانسک اور میلیٹوپول کے قریب اپنی پیش قدمی کے ساتھ "جزوی کامیابی" حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔

یوکرین کی نائب وزیر دفاع نے نشاندہی کی کہ ملک کے جنوب میں "دشمن کی سخت مزاحمت" کے پیش نظر یوکرین کی افواج "بتدریج" پیش رفت کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرینی افواج "جلد از جلد ممکنہ حد تک پیشرفت حاصل کرنے کے لیے مسلسل اور بلا روک ٹوک کام کر رہی ہیں۔"

پیر 14ذی الحج 1444 ہجری - 03 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16288]



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]