"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات
TT

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

شدید گرمی کی لہر مسلسل تباہی مچا رہی ہے اور ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے ساتھ کرہ ارض میں آگ اور بڑے انسانی نقصانات کا سبب بن رہی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں گرمی کی ایک بڑی لہر پھیل رہی ہے، جیسا کہ تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ یہاں آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس سے سینکڑوں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جبکہ الجزائر بقیہ تباہ شدہ جنگلات پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ میں ہلاک ہونے والے لوگوں پر سوگ منا رہا ہے۔

یورپی ممالک کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے انہیں بھی "موسمیاتی بحران کے زیر اثر" بھڑکنے والی سخت آگ کا سامنا ہے، جیسا کہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے خبردار کیا ہے کہ یونان "سخت موسم گرما" سے گزر رہا ہے۔ اور اٹلی کے شمال میں سخت گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آیا ہے، جس سے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میلانو میں موسلادھار بارش اور اولے گرنے کے سبب سڑکیں درخت گرنے سے بلاک ہوگئی ہیں اور پانی سے بھر گئی ہیں۔(...)

بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]