شدید گرمی کی لہر مسلسل تباہی مچا رہی ہے اور ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے ساتھ کرہ ارض میں آگ اور بڑے انسانی نقصانات کا سبب بن رہی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں گرمی کی ایک بڑی لہر پھیل رہی ہے، جیسا کہ تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ یہاں آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس سے سینکڑوں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جبکہ الجزائر بقیہ تباہ شدہ جنگلات پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ میں ہلاک ہونے والے لوگوں پر سوگ منا رہا ہے۔
یورپی ممالک کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے انہیں بھی "موسمیاتی بحران کے زیر اثر" بھڑکنے والی سخت آگ کا سامنا ہے، جیسا کہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے خبردار کیا ہے کہ یونان "سخت موسم گرما" سے گزر رہا ہے۔ اور اٹلی کے شمال میں سخت گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آیا ہے، جس سے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میلانو میں موسلادھار بارش اور اولے گرنے کے سبب سڑکیں درخت گرنے سے بلاک ہوگئی ہیں اور پانی سے بھر گئی ہیں۔(...)
بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]