"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات
TT

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

"جھلسا دینے والے جولائی" میں یکے بعد دیگرے آفات

شدید گرمی کی لہر مسلسل تباہی مچا رہی ہے اور ریکارڈ توڑ درجہ حرارت کے ساتھ کرہ ارض میں آگ اور بڑے انسانی نقصانات کا سبب بن رہی ہے۔ شمالی افریقی ممالک میں گرمی کی ایک بڑی لہر پھیل رہی ہے، جیسا کہ تیونس کے کچھ دیہاتوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا، جب کہ یہاں آگ نے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور اس سے سینکڑوں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ جبکہ الجزائر بقیہ تباہ شدہ جنگلات پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بھڑکتی ہوئی آگ میں ہلاک ہونے والے لوگوں پر سوگ منا رہا ہے۔

یورپی ممالک کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے انہیں بھی "موسمیاتی بحران کے زیر اثر" بھڑکنے والی سخت آگ کا سامنا ہے، جیسا کہ یونانی وزیر اعظم کیریاکوس میتسوتاکس نے خبردار کیا ہے کہ یونان "سخت موسم گرما" سے گزر رہا ہے۔ اور اٹلی کے شمال میں سخت گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان آیا ہے، جس سے ملک کے اقتصادی دارالحکومت میلانو میں موسلادھار بارش اور اولے گرنے کے سبب سڑکیں درخت گرنے سے بلاک ہوگئی ہیں اور پانی سے بھر گئی ہیں۔(...)

بدھ 08 محرم الحرام 1445 ہجری - 26 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16311]



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]