عالمی ادارہ صحت کا غزہ میں انسانی بنیادوں پر راہداری کے قیام کے مطالبے کا اعادہ

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (ڈی پی اے)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (ڈی پی اے)
TT

عالمی ادارہ صحت کا غزہ میں انسانی بنیادوں پر راہداری کے قیام کے مطالبے کا اعادہ

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (ڈی پی اے)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئس (ڈی پی اے)

جمعرات کے روز ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم گیبریئسس نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر راہداری کے قیام کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے لیون کے دورے کے موقع پر کہا، "مجھے بہت تشویش ہے" اور میں "اسرائیل اور فلسطین میں" متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا: "جن لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے ان کی مدد کی جانی چاہیے، اور جن کو تحفظ کی ضرورت ہے ان کی حفاظت کی جانی چاہیے۔"

انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہمیں غزہ میں خوراک پہنچانے اور طبی خدمات کی فراہمی کے لیے ایک راہداری کی ضرورت ہے" اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منگل کے روز کی جانے والی اپیل کی تجدید کرتے ہیں۔

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]