اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے وکیل برائے انسانی امور مارٹن گریفتھس نے کل بدھ کے روز "سی این این" یورپ کے ذریعے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی کو بہت بڑی مقداد میں انسانی امداد کی ضرورت ہے، جو کہ یومیہ کی بنیاد پر 100 ٹرک ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اس کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، جیسا کہ فرانسیسی نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے بدھ کے روز غزہ کی پٹی، جس کا اس نے سخت محاصرہ کر رکھا تھا، میں امداد جانے کی اجازت دینے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد، گریفتھس نے کہا: "ہمیں امداد پہنچانے کا عمل بڑی تعداد میں ٹرکوں کے ساتھ شروع کرنا ہوگا، اور یہ تعداد یومیہ سو ٹرکوں تک پہنچنی چاہیے، جیس کہ اس سے پہلے غزہ کے امدادی پروگرام کی صورتحال تھی۔"
دوسری جانب، امریکی صدر جو بائیڈن، جو کہ عبرانی ریاست کا دورہ کر رہے ہیں، نے تصدیق کی کہ ان کا ملک "جلد سے جلد ٹرکوں کو سرحد پار سے منتقل کرنے" کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
گریفتھس نے اطلاع دی کہ امداد کے داخلے اور اس کی تقسیم کے طریقوں کا تعین کرنے کے لیے "فریقین کے ساتھ بہت تفصیلی بات چیت" ہوئی ہے۔
گریفتھس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارے پاس اس بات کی ضمانت ملنی چاہیے کہ ہم ایک پرعزم اور قابل اعتماد طریقے سے ہر روز بار بار بڑے پیمانے پر آمد و رفت کر سکیں۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے بعد غزہ کی پٹی میں "اونروا (UNRWA )" کے 14 ہزار ملازمین سمیت اقوام متحدہ کے ملازمین اس امداد کو تقسیم کر سکیں گے۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "دوسرا یہ کہ، ہم مکمل حفاظت کے ساتھ لوگوں تک پہنچنے کے قابل ہوں۔" انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق انسانی ہمدردی کی تنظیمیں ایسے مقامات پر امداد تقسیم کر سکتی ہے کہ جہاں لوگ خود کو محفوظ سمجھتے ہوں۔(...)
جمعرات-04 ربیع الثاني 1445ہجری، 19 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16396]