اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جنگ پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو ہوگا

نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی عمارت (اقوام متحدہ)
نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی عمارت (اقوام متحدہ)
TT

اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جنگ پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو ہوگا

نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی عمارت (اقوام متحدہ)
نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کی عمارت (اقوام متحدہ)

اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ پر تبادلہ خیال کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو ہوگا، جیسا کہ اسمبلی کے صدر نے رکن ممالک کے نام ایک پیغام میں اس کا اعلان کیا ہے۔

اگرچہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اس تنازعے سے متعلق کسی قرارداد پر اتفاق کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی، لیکن کئی ممالک، خاص طور پر عرب گروپ کی جانب سے اردن، اور اس کے علاوہ روس، شام، بنگلہ دیش، ویتنام اور کمبوڈیا نے جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسیس سے اجلاس بلانے کی باضابطہ طور پر درخواست کی ہے۔

منگل-09 ربیع الثاني 1445ہجری، 24 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16401]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]