"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
TT

"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)

کل جمعرات کے روز روئٹرز نے "ہانسٹ رپورٹنگ" تنظیم کی ان افواہوں کی تردید کی کہ اسے اور دیگر بین الاقوامی خبر رساں اداروں کو فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر کیے گئے حملے کے بارے میں پیشگی علم تھا۔

اسرائیلی حکومت نے "ہانسٹ رپورٹنگ" کے کالم کے حوالے سے "روئٹرز" اور دیگر تین خبر رساں اداروں سے وضاحت کا مطالبہ کیا، جس نے حماس کے حملے کے دوران غزہ میں مقیم فوٹو جرنلسٹ کے ساتھ اس کے کام پر سوالات اٹھائے تھے۔

"ہانسٹ رپورٹنگ" نے کہا کہ اس نے "روئٹرز" پر ملوث ہونے کا الزام نہیں لگایا بلکہ اس کے خبروں کی کوریج سے متعلق اخلاقی سوالات اٹھائے ہیں۔ جب کہ یہ تنظیم اپنی ویب سائٹ پر خود کو ایک "خیراتی تنظیم" کے طور پر بیان کرتی ہے، جس کا مشن "پریس اور میڈیا میں فکری تعصب کا مقابلہ کرنا ہے جو کہ اسرائیل کو متاثر کر رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]