"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
TT

"روئٹرز" اس رپورٹ کو مسترد کر رہی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "حماس" نے اسے 7 اکتوبر کے حملے کی اطلاع دی تھی

7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)
7 اکتوبر کے حملے کی ابتدائی تصاویر میں سے ایک (اے پی)

کل جمعرات کے روز روئٹرز نے "ہانسٹ رپورٹنگ" تنظیم کی ان افواہوں کی تردید کی کہ اسے اور دیگر بین الاقوامی خبر رساں اداروں کو فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی طرف سے 7 اکتوبر کو اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں پر کیے گئے حملے کے بارے میں پیشگی علم تھا۔

اسرائیلی حکومت نے "ہانسٹ رپورٹنگ" کے کالم کے حوالے سے "روئٹرز" اور دیگر تین خبر رساں اداروں سے وضاحت کا مطالبہ کیا، جس نے حماس کے حملے کے دوران غزہ میں مقیم فوٹو جرنلسٹ کے ساتھ اس کے کام پر سوالات اٹھائے تھے۔

"ہانسٹ رپورٹنگ" نے کہا کہ اس نے "روئٹرز" پر ملوث ہونے کا الزام نہیں لگایا بلکہ اس کے خبروں کی کوریج سے متعلق اخلاقی سوالات اٹھائے ہیں۔ جب کہ یہ تنظیم اپنی ویب سائٹ پر خود کو ایک "خیراتی تنظیم" کے طور پر بیان کرتی ہے، جس کا مشن "پریس اور میڈیا میں فکری تعصب کا مقابلہ کرنا ہے جو کہ اسرائیل کو متاثر کر رہے ہیں۔" (...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]