"ریاض سربراہی اجلاس" میں غزہ کا محاصرہ توڑنے پر زور

جنگ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ ڈالنے کے لیے عرب اور اسلامی کمیٹی: سعودی وزیر خارجہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

"ریاض سربراہی اجلاس" میں غزہ کا محاصرہ توڑنے پر زور

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تصدیق کی کہ "غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس" میں جمع ہونے والے رہنماؤں نے "غزہ کا محاصرہ توڑنے اور غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور ایندھن پر مشتمل عرب، اسلامی اور بین الاقوامی انسانی امداد کے قافلوں کے فوری داخلے پر پابندی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ "اس سے نہ صرف امداد کو پہنچنے سے روکنے کے لیے اسرائیلی طرز عمل بے نقاب ہوتا ہے، بلکہ عاملی برادری اور ممالک کی ناکامی کو بھی ظاہر کرتا ہے جو مسئلے کا حل ہونے اور امداد کی فراہمی کے ممکن ہونے کے باوجود اسرائیل کے سامنے ناکام ہیں، جو غزہ میں اجتماعی سزا دے رہا ہے۔"

سعودی وزیر کا یہ بیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ  "غیر معمولی مشترکہ عرب و اسلامی سربراہی اجلاس" کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کی شرکت کے ساتھ ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ (...)

اتوار-28 ربیع الثاني 1445ہجری، 12 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16420]



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]