سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تصدیق کی کہ "غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس" میں جمع ہونے والے رہنماؤں نے "غزہ کا محاصرہ توڑنے اور غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور ایندھن پر مشتمل عرب، اسلامی اور بین الاقوامی انسانی امداد کے قافلوں کے فوری داخلے پر پابندی کو ختم کرنے پر اتفاق کیا۔"
انہوں نے نشاندہی کی کہ "اس سے نہ صرف امداد کو پہنچنے سے روکنے کے لیے اسرائیلی طرز عمل بے نقاب ہوتا ہے، بلکہ عاملی برادری اور ممالک کی ناکامی کو بھی ظاہر کرتا ہے جو مسئلے کا حل ہونے اور امداد کی فراہمی کے ممکن ہونے کے باوجود اسرائیل کے سامنے ناکام ہیں، جو غزہ میں اجتماعی سزا دے رہا ہے۔"
سعودی وزیر کا یہ بیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ "غیر معمولی مشترکہ عرب و اسلامی سربراہی اجلاس" کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طہ کی شرکت کے ساتھ ہونے والی ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ (...)
اتوار-28 ربیع الثاني 1445ہجری، 12 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16420]